Tuesday 19 November 2019

کتنی زرخیز ہے نفرت کے لیئے دل کی زمیں ""ثناءاللہ ظہیر

کتنی زرخیز ہے نفرت کے لیے دل کی زمیں
وقت لگتا ہی نہیں فصل کی تیاری میں

اِک تعلق کو بکھرنے سے بچانے کے لیے
میرے دن رات گُزرتے ہیں اداکاری میں

اے زمانے میں ترے اشک بھی رو لوں گا، مگر
ابھی مصرُوف ہوں خُود اپنی عزاداری میں

اُس کے کمرے سے اُٹھا لایا ہوں یادیں اپنی
خُود پڑا رہ گیا لیکن کسی الماری میں

اپنی تعمیر اُٹھاتے تو کوئی بات بھی تھی
تم نے اِک عمر گنوا دی مری مسماری میں

ثناء اللہ ظہیرؔ

2 comments: